تکمیل دین

جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ: وانتم تسالون عنی فما انتم قائلون؟ قالوا نشہد انک قد بلغت وادیت ونصحت فقال باصعبہ السبابۃ یرفعہا الی السماء وینکتہا الی الناس اللہم اشہد اللہم اشہد ثلاث مرات۔
(مسلم، ۲۱۳۷)
’’تم سے میرے بارے میں پوچھا جائے گا، پس تم کیا کہو گے؟ لوگوں نے کہا، ہم گواہی دیں گے کہ آپ نے پیغام پہنچا دیا اور پوری خیر خواہی کے ساتھ ذمہ داری ادا کر دی ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی شہادت کی انگلی آسمان کی طرف اٹھائی اور اس کے ساتھ لوگوں کی طرف اشارہ کر کے کہا: اے اللہ، گواہ رہنا۔ اے اللہ گواہ رہنا۔ اے اللہ گواہ رہنا۔‘‘
(ابوبکرۃ (بخاری ۴۰۵۴) ابو سعید (ابن ماجہ، ۳۹۲۱۔ مسند احمد، ۱۱۳۳۸) ابن عمر (بخاری، ۳۰۵۱) ابن عباس (بخاری، ۱۶۲۳) جابر بن عبد اللہ (مسند احمد، ۱۴۴۶۱) نبیط بن شریط(مسند احمد، ۱۷۹۷۳۔ الآحاد والمثانی، ۱۲۹۸) عداء بن خالد الکلابی(مسند احمد، ۱۹۴۴۷) عمرو بن الاحوص (ابن ماجہ، ۳۰۴۶) سفیان بن وہب الخولانی(مسند احمد، ۱۶۸۷۷) عم ابی حرۃ الرقاشی (مسند احمد، ۱۹۷۷۴) حارث بن عمرو (المعجم الکبیر، ۳۳۵۰) وابصۃ بن معبد الجہنی (المعجم الاوسط، ۴۱۵۶) ابو الزوائد (ابو داؤد، ۲۵۷۰) ابو غادیۃ (ابن سعد ۲/۱۸۴))